قیامت ہے کہ سن لیلیٰ کا دشت قیس میں آنا

تعجب سے وہ بولا یوں بھی ہوتا ہے زمانے میں


دل نازک پہ اس کے رحم آتا ہے مجھے غالبؔ

نہ کر سرگرم اس کافر کو الفت آزمانے میں