لب عیسیٰ کی جنبش کرتی ہے گہوارہ جنبانی

قیامت کشتۂ لعل بتاں کا خواب سنگیں ہے


بیابان فنا ہے بعد صحراۓ طلب غالبؔ

پسینہ توسن ہمت تو سیل خانۂ زیں ہے