اپنی درخواست لے کر مجاز اتھارٹی کے پاس جائیں،آپ کے پاس ٹریبونل کا فورم موجود ہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ


سندھ ہائی کورٹ نے جماعتِ اسلامی کے امیدوار کی کراچی کے 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست مسترد کر دی۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میںبلدیاتی الیکشن میں دوبارہ پولنگ کرانے سے متعلق گلشن اقبال ٹائون یو سی 7 سے جماعت اسلامی کے امیدوار غلام مصطفی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے پاس ٹریبونل کا فورم موجود ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ابھی تک ٹریبونل نہیں بنایا گیا ، مخالف امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنی درخواست مجاز اتھارٹی کے پاس لے کر جائیں۔

عدالت نے درخواست مسترد کردی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ درخواست گزار یو سی 7 شانتی نگر سے جماعت اسلامی کے یو سی چیئرمین کے امیدوار تھے۔

پیپلزپارٹی کے امیدوار سکندر حسن کے سالے فرید احمد جو کہ سرکاری ملازم بھی نہیں ہے پریذائیڈنگ افسر بنا ہوا تھا۔ پولنگ اسٹیشن نمبر 11 پر بلوچستان گورنمنٹ کے ملازم کو پریذائیڈنگ افسر تعینات کیا ہوا تھا۔ پرائیویٹ شخص امان اللہ کو بھی پریزائڈنگ افسر تعینات تھا۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس نے پی پی امیدوار کے حامیوں کو جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے پکڑا تھا۔ ایم ڈی اسکول ،شاہ لطیف اسکول پر دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا جائے۔بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے درخواست مستردد.